قسم خاص روحانی اعمال
یہ بات حقیقت میں بالکل اٹل اور صد فیصد درست ہے آپ بھی اس حقیقت کو تسلیم کریں گے کہ جب کوئی شخص اپنے فن میں ماہر ہو جاتا ہے تو وہ اپنے فن کو اخفائے راز میں استمعال کرتا ہے تاکہ کوئی دوسرا شخص اس فن کی باریکیوں کو جان کر عمل پیرا نہ ہو سکے اس فن کے شوقین جب عملیات کے میدان میں آتے ہیں ساری عمر اس فن کو حاصل کرنے کے لیۓ صرف کر دیتے ہیں لیکن پھر بھی وہ اپنی منزل تک نہیں پہنچ سکتے اور مایوس ہو کر اس علم سے نفرت کرنے لگتے ہیں
علم دینے سے علم بڑھتا ہے کم نہیں ہوتا لیکن عامل لوگ اکثر بخیل ہیں کسی کو اپنے علم کی ہوا تک نہیں لگنے دیتے اور پھر یہی علم سینہ میں لیۓ قبروں میں چلے جاتے ہیں مجھے فخر ہے کہ جو کچھ مجھے ملا یا حاصل ہوا اسکو نہایت فراخ دلی اور فیاضی سے پیش کر رہا ہوں یہ جذبہ محض اس لئیے تاکہ لوگ یہ علم سیکھ کر کھل کر الله کے بندوں کی خدمت کر سکیں ہم نے یہاں ان بنیادی باتوں کی تشریح دل کھول کر کر دی ہے جنہیں نظرانداز کر کے عملیات کے میدان میں کامیابی کا ملنا مشکل ہی نہیں بلکہ محال ہے
اعمال روحانی کسی بھی طرح کے ہوں ہر عمل
کے تابع مؤکلان یا خدام صرف عبارت عمل پڑھ لینے سے عامل کے تابع یا غلام
نہیں ہو جاتے نہ ہی عامل کے کسی حکم کی تکمیل کرتے ہیں یاد رکھیں انسان
اشرف المخلوقات ہے یعنی الله عزوجل نے اپنی کل مخلوق میں سب سے افضل و اشرف
مقام بشر انسان کو بخشا ہے جب انسان مخفی مخلوق میں سے کسی کو اپنے تابع
کرنے یا صرف کام لینے کے لیۓ کوئی عمل پڑھتا ہے اور ساتھ انکی قسم بھی دیتا
ہے تو یہ مخلوق فوری حاضر ہو کر حکم کی تابع داری کرتی ہے کیونکہ انسان کا
مقام اشرف ہے
قسم کیا ہے اور کیوں ضروری ہے ؟ یہاں سب سے پہلے آپ کو بتا دوں قسم وہ خاص اسماء ہوتے ہیں جن کے پڑھنے سے مخفی مخلوق فوری اپنے عامل کی اطاعت پر مجبور ہو جاتی ہے عمومی طور پر دو طرح کی قسم ہوتی ہیں ایک "نورانی قسم" جو کسی بھی نورانی عمل سے قبل پڑھی جاتی ہے جبکہ دوسری "سفلی قسم" ہوتی ہے جو کسی بھی سفلی و شیطانی اعمال میں دی جاتی ہے جب عامل عمل میں پوری شرائط و لوازمات کے ساتھ بیٹھتا ہے اور پھر اس عمل کی قسم دیتا ہے تو مخفی مخلوق میں کھلبلی مچ جاتی ہے ایک اعلان ہوتا ہے فلاں جگہ فلاں بندہ نے ہمیں پکارا ہے جلدی جاؤ اس کی ضرورت پوری کرو اس لیۓ جن اسماء کے تابع یہ مخلوق ہوتی ہے اگر عمل سے قبل ان اسماء کی قسم دے دی جائے تو ان پر اطاعت لازم ہو جاتی ہے
اب آپ کے سامنے دو طرح کی ایسی صحیح اور جامع قسمیں پیش کروں گا جن کی اگر ریاضت کر لی جائے تو پھر دنیا کا کوئی ایسا عمل نہیں ہو گا جو آپ کے ہاتھ نہ چلے پھر کوئی عمل بھی کبھی ناکام نہ ہو گا ہر عمل ١٠٠ فیصد اپنا رزلٹ دکھائے گا ، انشاءاللہ
قسم کیا ہے اور کیوں ضروری ہے ؟ یہاں سب سے پہلے آپ کو بتا دوں قسم وہ خاص اسماء ہوتے ہیں جن کے پڑھنے سے مخفی مخلوق فوری اپنے عامل کی اطاعت پر مجبور ہو جاتی ہے عمومی طور پر دو طرح کی قسم ہوتی ہیں ایک "نورانی قسم" جو کسی بھی نورانی عمل سے قبل پڑھی جاتی ہے جبکہ دوسری "سفلی قسم" ہوتی ہے جو کسی بھی سفلی و شیطانی اعمال میں دی جاتی ہے جب عامل عمل میں پوری شرائط و لوازمات کے ساتھ بیٹھتا ہے اور پھر اس عمل کی قسم دیتا ہے تو مخفی مخلوق میں کھلبلی مچ جاتی ہے ایک اعلان ہوتا ہے فلاں جگہ فلاں بندہ نے ہمیں پکارا ہے جلدی جاؤ اس کی ضرورت پوری کرو اس لیۓ جن اسماء کے تابع یہ مخلوق ہوتی ہے اگر عمل سے قبل ان اسماء کی قسم دے دی جائے تو ان پر اطاعت لازم ہو جاتی ہے
اب آپ کے سامنے دو طرح کی ایسی صحیح اور جامع قسمیں پیش کروں گا جن کی اگر ریاضت کر لی جائے تو پھر دنیا کا کوئی ایسا عمل نہیں ہو گا جو آپ کے ہاتھ نہ چلے پھر کوئی عمل بھی کبھی ناکام نہ ہو گا ہر عمل ١٠٠ فیصد اپنا رزلٹ دکھائے گا ، انشاءاللہ
قسم دعا برھتیہ
عبرانی و سریانی کی مشہور و معروف دعوت برھتیہ میں اٹھائیس اسماء ہیں جو حروف ابجد اور منازل قمری سے منسوب ہیں ہر اسم کے بے شمار خواص و افعال ہیں روحانیت کے نصاب میں دعا برھتیہ کی دعوت شامل ہے اس وقت تک کوئی عامل ، عامل نہیں بن سکتا جب تک کہ وہ دعا مذکورہ کی ریاضت نہ کرے یہ ایک عظیم دعا ہے جو حضرت سلیمان بن داؤد علیہ السلام پر نازل ہوئی عہد قدیم کے تمام عاملین و کاملین نے اپنی اپنی کتب و رسائل میں اس عظیم دعا کا بڑی تفصیل سے ذکر کیا ہے
ہر عامل کا علم دعا برھتیہ کے بغیر ادھورا اور دم کٹا ہے اس دعا کے عامل کے حکم سے کوئی مؤکل ، جنّات ، عفریت سرکش اور شیاطین نافرمانی نہیں کر سکتا اور کسی عمل میں اسے ناکامی نہیں ہوتی اس کے علاوہ جتنی عزیمتیں اور قسمیں علوم روحانیہ میں ہیں ان تمام سے اس کا عامل بےپرواہ ہو جاتا ہے تمام اعمال میں اس کا عامل تصرف کر سکتا ہے مؤکلات و اعوان کو حاضر کرنے اور ان سے کام لینے کے سلسلہ میں ، چیزوں کو مخفی اور ظاہر کرنے میں ، لوگوں کو بیمار کرنے اور شفاء دینے میں ، اعمال خیر و شر ہمہ قسم میں کلی طور پر کامیاب و کامران ہوتا ہے مجھے افسوس ہے کہ عصر حاضر کے عاملین نے اس عظیم دعا کی طرف کم توجہ دی ہے
دعوت برھتیہ کی ریاضت کا خاص طریقہ
دعوت برھتیہ کے اسماء یا دعوت کی ریاضت
کرنا چاہیں تو سب سے پہلے خلوت کے مکان میں اصراف عامر کا عمل تین روز تک
کریں پھر سات روز کی ریاضت اختیار کریں اور روزانہ روزہ رکھیں اور دعائے
برھتیہ کو ایک صاف و شفاف چینی یا شیشہ کی پلیٹ پر زعفران و عرق گلاب سے
تحریر کریں اور پھر اسے آب زم زم سے دھو کر اس سے روزہ افطار کریں ریاضت کے
دوران جو کی روٹی اور روغن زیتون کے علاوہ اور کچھ استمعال نہ کریں اور
سات یوم تک ہر فرض نماز کے بعد دعائے برھتیہ کو ٤٥ مرتبہ تلاوت کریں پس اس
دعوت کے اعمال جاری ہوں گے
قسم دعا برھتیہ